اسلام آباد/لاہور)انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04
اپریل۔2020ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برصغیر میں غربت کی شرح بہت زیادہ
ہے جس کی وجہ سے فیصلوں میں توازن لانے کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں . انہوں
نے کہا کہ کووڈ 19 کا
پھیلاﺅ روکنے کے لیے لاک ڈاﺅن، لوگوں
کو بھوک سے بچانے اور معیشت کو گرنے سے روکنے کے لیے ہمیں فیصلوں میں توازن پیدا کرنا
پڑ رہا ہے.
ٹوئٹر پر اپنے پغام میں انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیمی ادارے،
مالز، شادی ہال،
ریستوران اور عوامی اجتماعات کی دوسری جگہیں بند کردی ہیں لیکن لاک ڈاﺅن کی تباہی روکنے
لیے زرعی شعبہ کھول دیا ہے اور اب ہم تعمیرات کا شعبہ کھول رہے ہیں..
وزیر اعظم کو پنجاب میں کورونا وائرس
کے پیش نظر لیے گئے اقدامات پر بریفنگ بھی دی جائے گیعمران خان کورونا ریلیف
ٹایئگر فورس کے رضاکاروں سے بھی ملاقات کریں گے. ادھرحکومت پنجاب نے لاک
ڈاﺅن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے پیر کے روز متعدد بڑی
صنعتیں اور چھوٹے کاروبار کھولنے
کا اعلان کردیا ہے محکمہ داخلہ پنجاب کے
نوٹیفیکیشن کے مطابق کچھ کاروبار اپنا
کام دوبارہ شروع کر سکتے ہیںصوبائی حکومت نے کم عملے اور حفاظتی انتظامات کے ساتھ
بڑی صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے ان میں ٹیکسٹائل، سپورٹس گڈز اور فارما
انڈسٹری کو کھولنے کی اجازت دے گئی ہے.
اس کے علاوہ لیدر اور سرجیکل و طبی آلات بنانے والی صنعتیں بھی
کام شروع کر سکتی ہیںپھل، سبزیاں، آٹو پارٹس، گوشت اور گوشت کی مصنوعات کی صنعتوں
کو کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے یاد رہے کہ ملک بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاﺅن میں توسیع
کی گئی تھی جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اس کے بعد صورتحال کا جائزہ
لیا جائے گا. دوسری جانب پاکستان میں کورونا وائرس
کے متاثرین کی تعداد 2700 سے تجاوز کرگئی ہے 1072 متاثرین کے ساتھ پنجاب سب سے
زیادہ متاثرہ صوبہ ہے‘پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہے جبکہ 139 افراد صحت یاب
بھی ہوئے ہیں ہلاک شدگان
میں سے 11 کا تعلق پنجاب، 14
کا سندھ، 11
کا خیبر پختونخوا، تین کا گلگت بلتستان جبکہ ایک کا بلوچستان سے ہے.
وزیر اعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس
کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر نہ کی گئیں تو پاکستان میں اس
وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 50 ہزار تک بڑھ سکتی ہے. ملک کے چاروں صوبوں کے
علاوہ دارالحکومت اسلام آباد، گلگت
بلتستان اورآزاد کشمیر میں بھی
مکمل یا جزوی لاک ڈاﺅن ہے جسے اب 14 اپریل تک بڑھا دیا گیا ہے جبکہ ملک بھر
میں فوج بھی
تعینات ہے پاکستان کی
حکومت نے 4 اپریل سے ملک میں بین الاقوامی فضائی آپریشن کی جزوی بحالی کا اعلان
کیا ہے تاہم اندرونِ ملک پروازیں 11 اپریل تک معطل رہیں گی.
پاکستان میں اب تک کورونا وائرس
کے 2711 متاثرین کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 40 ہے سب سے زیادہ
متاثرین 1072 صوبہ پنجاب میں ہیں
جبکہ سندھ میں
839، خیبر پختونخوا میں 343، بلوچستان میں
175، اسلام آباد میں 75،
گلگت بلتستان میں 195 اور آزاد کشمیر میں یہ
تعداد 12 ہے 3 اپریل کو پاکستان میں اب
تک ایک دن میں سب سے زیادہ 258 نئے مریضوں کا اضافہ ہوا تھا. اب تک پاکستان میں 139
افراد کووڈ 19 سے
متاثر ہونے کے بعد صحتیاب ہو چکے ہیں جن میں سندھ سرفہرست
ہے جہاں یہ تعداد 74 ہے.
إرسال تعليق